Monday, March 18, 2024

7 essential medicines you must keep at home!

 

سات اہم ادویات جو آپ کے گھر میں ایمر جنسی کے لئے  موجود ہونی چاہئیں ۔

یہ تو ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ ہم نے خود اپنی صحت کا خیال رکھنا ہے ۔ جب تک ہم مکمل پرہیز اور احتیاط نہیں کریں گے تو بیماری لگنے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں ۔ معمولی بیماری جیسے سر درد، ناک بہنا،  عمومی جسمانی درد، کیڑوں کے کاٹنے وغیرہ کا گھر پر آسانی سے علاج کیا جا سکتا ہے۔

آپ کچھ عام دوائیں گھر پر رکھ کر عام معمولی بیماریوں کے لیے  ایمرجنسی میں حفاظت کر سکتے ہیں

ہم نے مختصر تفصیل کے ساتھ 7 ضروری ادویات کی فہرست دی ہے۔ نیچے دی گئی فہرست مکمل نہیں ہے، لیکن یہ آپ کو زیادہ تر چھوٹی بیماریوں سے نمٹنے میں مدد دے گی۔ آپ ذاتی حالات کے لحاظ سے مزید ادویات شامل کر سکتے ہیں یا  کم سکتے ہیں۔





1. پیراسیٹامول

Paracetamol 

پیراسیٹامول ایک عام درد کش دوا ہے۔ آپ اسے درد کے لۓ لے سکتے ہیں. یہ عام طور پر  تیز درجہ حرارت (بخار) کو کم

 کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔


1 یا 2 گولیاں/ کیپسول ہر 4 سے 6 گھنٹے تک، 24 گھنٹے میں زیادہ سے زیادہ 8 گولیاں۔

♦ پیراسیٹامول حمل اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے محفوظ ہے۔

♦ ایک وقت میں 2 گولیاں (1 گرام) سے زیادہ یا 24 گھنٹوں میں 8 گولیاں (4 گرام) سے زیادہ نہ لیں۔

♦ ایک ہی وقت میں دوسری ایسی  دوا نہ لیں جس میں  پیراسیٹامول  شامل ہو

♦ بچوں کے لیے یا ان لوگوں کے لیے جو گولیاں نہیں لے سکتے ایک مائع کے طور پر بھی دستیاب ہے۔

 

2. آئبوپروفین

Ibuprofen

(Non-steroidal anti-inflammatory drug) NSAID

ایک غیر سٹیرایڈیل اینٹی سوزش والی دوا (این سڈ ) ہے۔ یہ سوزش کو کم کرتی ہے، اس لیے سوجن، درد، یا بخار کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

اس کا استعمال مختلف حالات و کیفیات سے ہونے والے درد کو دور کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جیسے کہ سر درد، دانتوں کا درد، مدت میں درد، پٹھوں میں درد، یا گٹھیا۔

ایک یا دو 200 ملی گرام کی گولیاں دن میں 3 بار کھانے یا دودھ کے مشروب کے ساتھ لیں تاکہ پیٹ خراب ہونے کا امکان کم ہو۔

♦ حاملہ خواتین، معدے کے السر، دمہ، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کے مریضوں کے لیے موزوں نہیں

♦ اسے خالی پیٹ نہ لیں۔

 دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے  اس کا استعمال کرنا محفوظ ہے۔

تاہم اگر آپ پہلے سے کچھ اور ادویات لے رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

 ♦ گولیاں، کیپسول، مائع اور جیل کے طور پر دستیاب ہوتی ہیں ۔

 

3. اینٹی ہسٹامائن

Antihistamine

اینٹی ہسٹامائنز وہ دوائیں ہیں جو اکثر الرجی کی علامات کو دور کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں، جیسے  بہاریہ  بخار،  چھپاکی، جلدی الرجی، آشوب چشم اور کیڑوں کے کاٹنے یا ڈنک کے رد عمل۔

اینٹی ہسٹامائن دو اہم گروپوں میں سے ہیں:

♦ غنودگی دلانے والی اینٹی ہسٹامائنز، آپ کو نیند کا احساس دلاتی ہیں - جیسے کلورفینامین (پیریٹن)

♦ غیر غنودگی والی اینٹی ہسٹامائنز، جس سے آپ کو نیند آنے کا امکان کم ہوتا ہے - جیسے

Cetirizine، Loratadine

♦ نیند نہ آنے والی اینٹی ہسٹامائنز: عام طور پر دن میں صرف ایک لی جاتی ہیں۔

♦ غنودگی دلانے والی اینٹی ہسٹامائنز: ہر 4-6 گھنٹے بعد ایک گولی لیں۔ 24 گھنٹوں میں 6 سے زیادہ گولیاں نہ لیں۔

♦ عام ضمنی اثرات میں نیند آنا، خشک منہ، دھندلا پن وغیرہ

♦ گولیوں، کیپسول، مائعات، شربت، کریم، لوشن، جیل، آنکھوں کے قطرے اور ناک کے اسپرے کے طور پر دستیاب ہے۔

♦ سکون آور (نیند والی) اینٹی ہسٹامائن لینے کے بعد گاڑی چلانا یا مشینری استعمال کرنا محفوظ نہیں ہے۔


4. بدہضمی کا علاج کے لئے اوور دی کاونٹر ادویات- بدہضمی کے انسداد کے بہت سی ادویات دستیاب ہیں جن میں مشہور ہیں

Gaviscon, Rennie, Zantac

دل کی جلن اور ایسڈ ریفلوکس ایک ہی چیز ہیں - جب آپ کے معدے سے تیزاب آپ کے گلے تک آتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو آپ کو جلن کا احساس ہوگا۔ یہ بدہضمی کی علامت ہو سکتی ہے۔

اگر آپ سینے میں جلن کا شکار ہیں تو آپ بدہضمی کا  شکار ہو سکتے ہیں- سینے میں ایک دردناک جلن کا احساس، اکثر کھانے کے بعد یا آپ کو پیٹ بھرا ہوا اور پھولا ہوا محسوس ہو، بیمار محسوس ہو، ڈکاریں اور ہوا گزر رہی ہو یا کھانا یا کڑوا چکھنے والے سیالوں کو لے کر آ رہا ہو۔

بدہضمی کا علاج کھانے کے ساتھ یا کھانے کے فوراً بعد کرنا بہتر ہے کیونکہ یہ تب ہوتا ہے جب آپ کو بدہضمی یا سینے میں جلن ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

♦ حاملہ خواتین کو اکثر بدہضمی ہو جاتی ہے۔ یہ 27 ہفتوں کے بعد سے بہت عام ہے۔

♦ بدہضمی کی تمام ادویات ہر ایک کے لیے موزوں نہیں ہوتیں۔ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرکے یہ ادویات لینی چاہئیں۔

 

5. اسہال کے  لئے علاج

اسہال کے لئے عموما مندرجہ ادویات استعمال ہوتی ہیں

loperamide (Imodium), bismuth subsalicylate (Pepto-Bismol)

اسہال  آنے کی وجوہات  بہت ساری ہو سکتی ہیں جیسے وائرس، بیکٹیریا، ادویات جیسے اینٹی بائیوٹکس، ہاضمے کی خرابی جیسے سیلیک بیماری یا چڑچڑاپن آنتوں کا سنڈروم۔

 بہتر تو یہی ہوتا ہے کہ اسہال کے لئے فوری دوائی نہ لی جائے ۔ تاہم اگر اسہال کے ساتھ پیٹ میں درد ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کی جاسکتی ہیں ۔

♦ اگر آپ کے پاس "پیٹ کی خرابی" ہے، تو آپ کے جسم کو اسہال کا سبب بننے والے بیکٹیریا  سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اسہال کو روکنا، اس صورت میں، آپ کی حالت کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ اس لیے اسہال کو فوری روکنے والی دوائیں نہ لیں۔ نمک ملے پانی کا استعمال کرنا ضروری ہے۔

♦ اگر آپ کو خونی یا سیاہ پاخانہ ہے تو لوپیرامائیڈ نہ لیں۔ یہ زیادہ سنگین مسئلے کی علامات ہو سکتی ہیں، جیسے کہ بیکٹیریل انفیکشن۔

♦ اگر آپ کو اسپرین سے الرجی ہے، تو آپ کو بسمتھ سبسیلیٹ نہیں لینا چاہیے۔ 12 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو بسمتھ سبسیلیٹ نہ دیں۔

 

6. ہائیڈروکارٹیسون کریم یا مرہم

Hydrocortisone Cream or Ointment

ہائیڈروکارٹیسون کریم، مرہم - جسے سٹیرائیڈ بھی کہا جاتا ہے۔ ان کا استعمال جلد پر سوجن، خارش اور جلن کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے - ایکزیما، چنبل، کانٹیکٹ ڈرمیٹیٹائٹس، کانٹے دار گرمی کے دانے، کیڑوں کے کاٹنے اور ڈنک وغیرہ۔

ہائیڈروکارٹیسون کریم یا مرہم 0.1% سے 1% تک خریدنے کے لیے دستیاب ہیں۔

استعمال کرنے کا طریقہ

ہائیڈروکارٹیسون کریم کا استعمال ایک یا دو ہفتوں کے لیے دن میں ایک یا دو بار تھوڑا سا استعمال کریں۔

♦ 10 سال سے کم عمر کے بچوں میں استعمال نہ کریں جب تک کہ ان کا ڈاکٹر اس کی سفارش نہ کرے۔

 ♦ کبھی بھی اپنے چہرے پر نہ لگائیں جب تک کہ آپ کا ڈاکٹر یہ نہ کہے کہ یہ ٹھیک ہے اور آپ کو اس کے لیے کوئی مزید نسخہ نہیں دیا ہے۔

 

7. موئسچرائزر

Aveeno cream, Epaderm ointment, Doublebase gel and Dermol lotion (as soap substitute), Sudocrem.

موئسچرائزر یا ایمولیئنٹس جلد کو سکون بخشنے اور ہائیڈریٹ کرنے کے لیے براہ راست اس پر لگائے جاتے ہیں۔ جلد کو حفاظتی فلم سے ڈھانپتے ہیں۔

Emollients اکثر خشک، کھجلی یا کھجلی والی جلد کو سنبھالنے میں مدد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ وہ ان حالات کی سوزش اور جلدی ابھار کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

موئسچرائزر کو دن میں 3 یا 4 بار براہ راست جلد پر لگانا چاہیے۔ بہت ہلکے ہاتھ سے لگانا چاہیے ۔

♦ اگر آپ اپنی جلد کی حالت کے لیے سٹیرایڈ کریم یا کوئی دوسرا علاج استعمال کر رہے ہیں تو موئسچرائزر لگانے کے بعد کم از کم 30 منٹ انتظار کریں۔ پھر سٹیرایڈ یا کوئی اور  دوائی  لگائیں۔

♦ آگ، شعلے اور سگریٹ سے دور رہیں جب تمام قسم کے ایمولینٹ (پیرافین پر مبنی اور پیرافین سے پاک دونوں) استعمال کریں۔

♦ نہانے یا شاور میں یا ٹائل والے فرش پر ایمولیئنٹس کا استعمال کرتے وقت محتاط رہیں کہ پھسل نہ جائیں۔

میعاد ختم ہونے کی تاریخوں کو باقاعدگی سے چیک کریں۔ اگر کوئی دوا استعمال کی تاریخ سے گزر چکی ہے تو اسے استعمال نہ کریں اور نہ ہی پھینک دیں۔  اسے محفوظ طریقے سے ضائع کرنا ضروری ہوتا ہے۔


Sunday, March 17, 2024

Azoospermia Facts Sheet

 Azoospermia Facts Sheet




  1. Definition: Azoospermia is a condition where a person has no measurable sperm in their semen.
  2. Types: It can be categorized into three types:
    • Post-testicular azoospermia: A blockage or missing connection along the reproductive tract prevents sperm from exiting.
    • Testicular azoospermia: Poor or no sperm production due to testicular disorders or damage.
    • Pretesticular azoospermia: Normal testicles but insufficient hormonal stimulation for sperm production.
  3. Common Condition: Azoospermia affects about 1% of all people assigned male at birth (AMAB).
  4. Infertility Cause: It accounts for 10%-15% of infertility cases in men and people AMAB.
  5. Symptoms: Usually, there are no noticeable symptoms until attempting to conceive.
  6. Causes: Underlying causes include obstruction, genetics, or hormone imbalances.
  7. Treatment Options: Medication, surgery, and assisted reproductive techniques like IVF can help.
  8. Biological Children: Having azoospermia doesn’t necessarily mean one can’t have biological children.
  9. Sperm Absence: A complete absence of sperm is called azoospermia.
  10. Low Sperm Count: A low sperm count is considered lower than normal if there are fewer than 15 million sperm per milliliter of semen.
  11. Rare Condition: Azoospermia is rare, affecting only about 1% of men.
  12. Infertility Impact: It contributes to male infertility.
  13. Not Aspermia: Azoospermia is not the same as aspermia, which is the complete absence of seminal fluid upon ejaculation.
  14. Infertility Diagnosis: Couples are considered infertile after about a year of unsuccessful attempts at conception.
  15. Diagnostic Tests: Diagnosis involves semen analysis and hormonal testing.
  16. Lifestyle Factors: Avoiding excessive heat and maintaining a healthy weight may help prevent azoospermia.
  17. Early Diagnosis: Early diagnosis and appropriate treatment are essential for managing this condition.

سپرم سیلز کے نقائص اور انکا ہومیوپیتھک علاج-

 سپرم سیلز کے نقائص اور انکا ہومیوپیتھک علاج





اگر کوئی شخص مردانہ بانجھ پن Azoospermia کےمرض میں مبتلا ہے اور اس کی وجہ سپرم کے سر کا نقص Defect of Sperm Head ہو، یا سپرمز کی شکل میں بگاڑ یعنی سپرم کے سر Head کا نہ ہونا Headless Sperm، یا چپٹا ہونا Head Tapered ، نوک دار ہونا Pinhead یا سپرم کے سر کا انڈے کی شکل کے بجائے گول ہوجانا Globoospermia، سپرم کے ہیڈ میں دو گیندیں ہونا Nuclear Vacuoles، سپرم کے سروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہونا Multi-Head Sperm، سپرم کے سر کا چھوٹا Microcephaly یا بڑا Macrocephaly ہونا، سپرم کی دُم Tail کا ٹوٹ جانا Tail-Less Sperm یا سپرم کی دُم کا کوائل کی شکل اختیار کرلینا Coiled Tail Sperm، سپرم کی دُم کا بونا پن Stump Tail Sperm، دو ہونا Double Tail، وغیرہ وغیرہ اس کی بہت ساری ادویات ہیں، تو ایسی صورت میں اس شخص کا علاج شروع کرنے سے پہلے Syphilinum cm کی ایک خوارک دینا لازم ہے۔ اس کے بعد Aurum met 30, x-ray 30 یا کوئی بھی دیگر دوا علامات کے مطابق دوا بنتی ہو، وہ دیں۔

احتیاط/۔ Disclaim
ہومیوپیتھک ادویات کے خواص اور بیماریوں سے متعلق آگاہی اور ان کا تدارک، یہاں صرف معلومات دینے کی نیت سے درج کیا گیا ہے، جونئیر ہومیوپیتھک ڈاکٹرز ان ادویات کو پڑھ کر اپنے مریضوں پر آزما کر اپنی پریکٹس بہتر کرسکتے ہیں۔ مریض یہ ادویات خود سے Self Medication ہرگز ہرگز استعمال نہ کریں، بلکہ اگر آپ کسی مرض میں مبتلا ہیں تو اپنے علاقے کے ایسے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رابطہ کریں، جو تعلیم یافتہ ہو، تجربہ کار ہو، ہومیوپیتھی میں اچھی شُہرت کا حامل ہو، نیشنل کونسل اور ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ ہو

تحریر و تحقیق۔ ڈاکٹر حاجی الماس، BHMS, DHMS ، گجرات پاکستان