کلکیریافاس، نٹرم میور کے خواص
“Unlocking Wellness: Your Journey to Optimal Health and Fitness” Welcome to our Health and Fitness blog, where we explore the science, tips, and motivation behind achieving a balanced lifestyle. Whether you’re a seasoned fitness enthusiast or just starting your wellness journey, we’ve got you covered. Dive into our articles on nutrition, exercise routines, mental well-being, and more. Get tips on health, stress, joints pain, arthritis, anxiety, life style, weight loss in English and Urdu
Thursday, January 2, 2014
Saturday, December 7, 2013
قد کا چھوٹا رہ جانا، بونا پن
قد کا چھوٹا رہ جانا، بونا پن
قد بڑھانے کے لیے اچھی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ جسم کو توانائی اور کیلشیم وٹامن وغیرہ مل سکیں۔ بیس اکیس سال تک قدرتی طور پر قد بڑھ سکتا ہے۔ دودھ زیادہ لیں۔ رس دار پھلوں،سبزیوں،بادام،اخروٹ اور کشمکش کو غذا میں شامل کریں۔ اگر تین کیلوں کا ملک شیک روزانہ پیا جائے تو کافی فرق پڑ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ لٹکنے کی ورزش کریں۔ دیوار کے ساتھ سیدھے کھڑے ہوکر بالوں کے ساتھ پنسل کا نشان لگائیں۔ اب صبح شام دیوار کے ساتھ کھڑے ہوکر اوپر ہونے کی کوشش کریں۔ پائوں نہ اٹھائیں۔ ایک ماہ بعد دیکھیں۔ کچھ فرق پڑا ہے یا نہیں۔ دوبارہ نشان لگائیں۔ ہومیوپیتھک میں ایسی دوائیاں ہیں جن سے قد بڑھ سکتا ہے۔ اصل میں کیلشیم جسم کے لیے ضروری ہے۔ ہمارے ایک محترم بھائی نے ٹرائوٹ مچھلی کے کانٹوں سے قد بڑھانے کے لیے دوا بنائی۔ جس سے کافی فرق پڑا۔ مگر اب وہ دوا ہی ختم ہوچکی ہے۔ پتہ نہیں کب کانٹے دستیاب ہونگے؟ بیس سال تک وہ قد بڑھنے کا بتاتے ہیں۔ اس سے زیادہ کا نہیں۔ آپ لوگ اللہ کا شکر کریں کہ 5 تک قد ہے اس سے کم نہیں۔ 20 سال تک اگر ہومیو پیتھک دوا سے علاج کردیا جائے تو فرق پڑتا ہے۔ وہ بھی کیلشیم وغیرہ دیتے ہیں۔ آپ لوگ خوراک پر توجہ دیں۔
قد نہ بڑھنے کے اسباب
مختلف وجوہات کے باعث بے نالی غددودوں فعل میں رکاوٹ اور جسم میں کیلشئیم اور جست کی کمی پیدا کرنے والے عناصر ہی چھوٹے قدرہ جانے کے معاملے میں مورو الزام ٹھہرائے جا سکتے ہیں ۔کیلشئیم اور جست کی کمی کا باعث درج ذیل عوامل ہیں ۔
1۔اگر ماں میں کیلشئیم کی کمی ہو تو بچے بھی اسکا شکار ہو جائیں گے ۔
2۔گھروں میں ایلومینئیم کے برتنوں کا استعمال بچوں میں جست کی کمی کا باعث بن جاتا ہے۔
3۔وہ بچے جو بچپن میں ٹائیفائیڈ بخار، خسرہ ، لاکڑہ اور الرجی کا شکار ہوتے ہیں ان میں جست کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔
4۔جو بچے جلدی امراض کا شکار رہتے ہیں ان میں جست کی کمی ہوتی ہے۔لہٰذ ا ان بچوں میں قد چھوٹا رہ جانے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں ۔
5۔W.H.O کی تحقیق کے مطابق جو بچے پاخانوں کی زیادتی کا شکار رہتے ہیں ان میں جست کی کمی ہوتی ہے بلکہ جست کی کمی سے بچے پاخانوں کی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔
6۔آج کل مائیں بچپن میں چائے کولا وغیرہ کا عادی بنا دیتی ہیں جس سے جسم کے میں کیلئیشیم اور جست کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور بچے قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں
قد بڑھانے کیلئے
وجوہات جو بھی ہوں روزانہ ورزش اور جسمانی حرکات وسکنات سے قد کو بڑھانے کی کوشیش کی جاسکتی ہے جیسے جاگنگ، فٹ بال، کرکٹ کھیلنا، بال پھینکنا اور لٹکنا وغیرہ۔
تیراکی
فری سٹائل میں تیرنا جسم کو ہلکا پھلکا اور ذہنی دباؤ سے آزاد کرتا ہے جوکہ قد کو بڑھنے نہیں دیتا۔ ہفتے میں کم از کم تین مرتبہ ضرور تیراکی کریں۔
ناشتہ میں ساگودانہ کی کھیر صحت اور قد بڑھانے میں بہت مُفید ہے۔
ایک کپ دودھ میں چُٹکی ہلدی ملاکے رات کو سونے سے پہلے پیئیں۔
آدھا کلو اُبلا اور میش کیا ہوا کدو یا لوکی لیں اُس میں دو چائے کے چمچ شہد اور ایک ٹکڑا مصری کا ڈالیں، اِسے ناشتے میں کھائیں۔
روزانہ دن میں دو دفعہ ایک ایک چمچ سیرپ لیں جس میں لیسن موجود ہو۔
ایسی خوراک لیں جس میں وٹامن، کیلشیم، فائبر اور بروٹین زیادہ مقدار میں ہو۔
Subscribe to:
Posts (Atom)