Digestive System disorder and acidity in Urdu
قبض، تیزابیت،پیٹ کی سختی اوربھوک کی کمی کا مستقل علاج
مسلسل کھاتے رہنے سے، یا بہت زیادہ کھانے سے یا جسمانی محنت طلب کام نہ کرنے سے یا غلط طریقہ سے کھانے سے یا بہت زیادہ نمک مرچ مصالہ دار کھانا کھانے سے یا رات کو مسلسل لیٹ کھانا کھانے سے یا خالی پیٹ گرم خشک غذائیں کھانے سے یاشدید بھوک کے وقت گرم غذا کھانے یا ہر روز باہر کا کھانا کھانے سے ہر انسان کو ایک مشترکہ بیماری لگتی ہے((نظام انہضام کی خرابی اور معدہ کا خمیر) جس کو طب میں معدہ کا خمیر کہتے ہیں۔ اس کی موجودگی کی وجہ سے کوئی غذا اثر کرتی ہے اور نہ ہی کوئی دواء ٹھیک کام کرتی ہے۔بھوک اور پیاس کم ہوجاتی ہے۔خاص کر صبح کے وقت اٹھنے پر نہ بھوک لگتی ہے اور نہ ہی پیاس لگتی ہے، بلکہ بہت دیر بعد بھوک پیاس کا احساس ہوتا ہے اور پاخانہ بھی لیٹ آتا ہے جب کہ اٹھنے کے آدھے گھنٹے تک پاخانہ آجانا چاہئے۔ طیبعت میں سستی ، لاپرواہی اور گندگی آجاتی ہے۔ میں نے اس بیماری کا مشاہدہ اپنے بہت سے کرانک مریضوں میں کیا ہے۔ وہ درست ہومیو دواء سے مکمل طور پر شفایاب نہیں ہورہے تھے ، اس طرح کہ صحیح منتخب شدہ ادویہ زیادہ اچھا رزلٹ نہیں دیتی ہیں۔ پھر ان کو ایک غذا کے بارے میں طریقہ کار بتا تو وہ ٹھیک ہوگئے اور شفایابی کا عمل بہت ہوگیا۔ الحمد للہ۔ کچھ کو سلفر CM دے کر ان کاخمیر معدہ سے نکلا، اس سے ان کی بھوک اور پیاس بہت ہوئی اور ادویہ نے مکمل اثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ میری نئی ریسرچ ہے۔ اللہ تعالی اس سے سب کونفع دے۔ یہ مضمون بہت اہم ہے۔ ہر انسان کا زندگی میں اکثر ہاضمہ خراب ہوتا رہتا ہے۔جس کی وجہ سے بھوک اور پیاس کم لگتی ہے۔خاص کر وہ تمام مریض جو طویل مدت سے بیمار ہیں اور وہ مریض جس نے ایلوپیتھک ادویہ بہت زیادہ کھائیں ہوں۔ اس سے وزن زیادہ ہونے لگتا ہے۔پیٹ بڑھنے لگتا ہے۔ڈکار بار بار آتے ہیں۔جب معدہ خالی ہوتا ہے، تو گیس بہت بنتی ہے۔ صبح کے وقت سینہ میں تیزابیت ہوتی ہے۔کبھی کبھی سینہ کے درمیان فم معدہ پر درد ہوتا ہے جو کہ السر معدہ کی علامت ہے۔بھوک کم لگتی ہے، یا وقت پر نہیں لگتی یاکھانے کے بعد پیٹ بھاری بھاری رہتا ہے یا کھانا جلدی ہضم نہیں ہوتا۔زبان پر زرد رنگ کا کوٹ ہوتا ہے۔کوئی گرم چیز موافق نہیں آتی اور نہ ہی کوئی گرم دواء فائدہ کرتی ہے۔اس وجہ سے ہائی بی پی، یورک ایسڈ، کولسٹرول، فیٹی لیور،جگر کا پھول جانا،ہیپاٹائیٹس بی، گیس کا دل یا دماغ کی طرف چڑھنا، رات کو سوتے ہوئے تلوں کا جلنا،دل کی امراض، دل کی بالوں کا بند ہونا،گرم غذا کھانے کے بعد زیادہ نیند آنا، وغیر ہ لگتی ہیں۔
اس لئے جب میں اپنی زیر علاج مریضوں میں سے کسی کی زبان کو دیکھتا ہوں کہ کہ اوپر سے زرد اور بھوک کم ہے تو اس کو یہ نسخہ چالیس دنوں کے لئے دیتا ہوں۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس سے بہت سی مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ ان کی بھوک اور پیاس اچھی ہوئی ہے۔ ہاضمہ کی خرابی سے، جو چھوٹی چھوٹی امراض پیدا ہوتی ہے، وہ ختم ہوئی ہیں۔ موٹاپہ بھی کم ہوا ہے۔طبیعت میں سستی اور لاپرواہی بھی کم ہوتی ہے۔
اصل میں ہوتا یہ ہے کہ زیادہ گرم اشیاء کھانے سے، یا خالی پیٹ زیادہ چائے پینے سے، یا خالی پیٹ زیادہ انڈے کھانے سے، یا خالی پیٹ دودھ میں دیسی گھی ڈال کر پینے سے یا زیادہ مرچ مصالہ والی اشیاء کھانے سے، یا رات کو بار بار لیٹ کھانا کھانے سے،یا بہت زیادہ کھانے سے، یا کھانا کھا کر فورا بیٹھ جانے سے معدہ اور جگر میں گرمی زیادہ ہوجاتی ہے۔ وہ کھانا مسلسل اس میں سٹور ہوتا رہتا ہے۔ وہ ایک گندہ بدبو دار سیاہ رنگ کا خمیر بن جاتا ہے۔ اس سے بھوک اور پیاس متاثر ہوتی ہے۔ پھر کچھ امراض پیدا ہوتی ہیں، ان کا ذکر ابھی میں کر چکا ہوں۔اکثر لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ان کا ہاضمہ خراب اور معدہ میں خمیر ہے۔
لاہور میں ایک حکیم عثمان میں جو ہر مریض کے معدہ کا خمیر ختم کرنے کے لئے تین ماہ کا غذائی کورس کرواتا ہے۔
میں نے بھی اس کے لئے ایک غذائی کورس اور ہومیوپیتھک دواء سلفر کا کورس مرتب کیا ہے ۔ میں نے اسے اپنے بہت سے مریضوں پر آزمانے کے بعد آپ کے سامنے پیش کیا ہے۔ میں کسی بھی نسخہ یا دواء کو مکمل آزمائش کرنے سے قبل سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کرتا ۔ اکثر لوگوں دوسروں کے نسخہ اور لکھی ہوئی باتیں بہت سے مریضوں ہر تجربہ کئے بغیر ہی شیئر کر دیتے ہیں۔ یہ غلط ہے۔ ہر بات کا خود تجربہ کریں۔ صرف ایک دو تجربہ کافی نہیں ہوتا ہے ، بلکہ سائنسی طور پر بہت سے مریضوں پر تجربہ ضروری ہوتا ہے۔اس لئے میں تجربہ کرتا ہوں اور بہت سے مریضوں پر تجربہ کرتا ہوں۔اس طرح سائنسی طور پر کسی نسخہ یا دواء کے مجرب ثابت ہونے کے بعد ہی آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں۔
جدید سائنس کا کہنا ہے کہ:
Metabolism (pronounced: meh-TAB-uh-liz-um) is the chemical reactions in the body's cells that change food into energy. Our bodies need this energy to do everything from moving to thinking to growing
Metabolism refers to all the chemical processes that occur within an organism to sustain life. It involves the conversion of food and other substances into energy that the body can utilize for various functions.
Metabolism encompasses two main processes: catabolism and anabolism. Catabolism involves breaking down complex molecules, such as carbohydrates, fats, and proteins, into simpler forms, releasing energy in the process. This energy can be used immediately by the body or stored for later use. Anabolism, on the other hand, is the process of building complex molecules from simpler ones, requiring energy input.
The energy produced through metabolism is vital for numerous bodily functions, including:
1. Basal metabolic rate (BMR): The energy required to sustain essential functions at rest, such as breathing, circulating blood, and maintaining body temperature.
2. Physical activity: Energy is necessary for physical movements, such as exercise, walking, or lifting objects.
3. Digestion and absorption: The breakdown of food and subsequent absorption of nutrients require energy.
4. Cellular processes: Metabolism provides the energy needed for cellular activities like DNA replication, protein synthesis, and maintaining ion gradients across cell membranes.
5. Hormone production: Metabolism plays a role in synthesizing hormones that regulate various bodily functions.
6. Tissue repair and growth: Energy is necessary for the repair and growth of tissues, such as healing wounds or building muscle mass.
Several factors can influence an individual's metabolic rate, including genetics, age, body composition (muscle-to-fat ratio), hormone levels, and physical activity levels. While some people naturally have faster or slower metabolisms, certain lifestyle choices, such as regular exercise and a balanced diet, can help optimize metabolic function.
It's important to note that metabolism is a complex and interconnected system within the body, and its regulation involves various organs and processes.
.
نظام انہضام کی بہتری کے لئے اور وزن کم کرنے کے لئے اور معدہ کی خرابی سے پیدا ہونے والی تمام امراض کو ختم کرنے تدابیر جو 12 ہدایات پر مشتمل ہے:
1۔ہر روز صبح فجر کے وقت ایک سیب کھانا ہے۔سیب میٹھا، پکا ہوا ، درمیان وزن کا ہونا چاہئے۔ سیب ہاضمہ اور حافظہ تیز کرتا ہے۔ یہ فائبر ، وٹامن اور معدنیات سے بھرپور غذا ہے۔ یہ خون (سرخ سیل)بڑھتا ہے۔
2۔تین انجیر رات کو پانی میں ڈال کر رکھ دیں ۔ صبح کھانے سے ایک گھنٹہ قبل سیب کے بعد کھانی ہے۔ انجیر تازہ خریدنی ہیں۔بالکل سفید رنگ کی انجیر نہیں خریدنی۔ پانچ سے زیادہ نہ کھائیں۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ سیب اور انجیر اور صبح کے کھانے کے درمیان ایک ایک گھنٹے کا فاصلہ ہو۔ اس طرح کہ فجر کے وقت سیب ، ناشتہ سے ایک گھنٹہ پہلے انجیر پھر ناشتہ کریں۔ ہاں سیب اور انجیر کو ایک ساتھ بھی کھاسکتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل ایک سیب کھا کر بعد میں فورا انجیر کھا لیں۔انجیر بھی سیب کی طرح فائبر، وٹامن اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ سرخ خون بناتی ہے۔
3۔ صبح کا کھانا کھانے سے 10منٹ قبل50 گرام دہی میں ایک چمچ اسپغول کا چھلکا ڈال کر کھانا ہے۔دہی بہت زیادہ نہ لیں۔ایک چمچ سے زیادہ چھلکا نہیں ہوجا چاہئے۔ اسپغول قبض ختم کرتا ہے۔ یہ سینہ کی تیزابیت کو بھی ختم کرتا ہے۔ یہ بے شمار لوگوں کا مجرب عمل ہے۔ اسپغول زیادہ لینے سے بی پی بھی لو ہوجاتا ہے۔
4۔ دوپہر کے کھانے سے 10 منٹ قبل ایک بڑی پلیٹ کھیرا کھانا ہے۔اس پر لیمن ڈال سکتے ہیں۔اس کے سواء کوئی چیز نہیں ڈالنی۔ ایک مریض جس کا معدہ کسی بھی علاج سے ٹھیک نہیں ہو، تو اس کے کھانے سے قبل کھیرا کھانا شروع کیا تو اللہ تعالی نے اسے شفاء دی۔ کھیرا میٹابولیزم نظام کو اچھا کرنے میں عمدہ رزلٹ رکھتا ہے۔سب سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ دن میں تین بار ایک ایک پلیٹ سلاد اور اس کے اوپر لیمن ڈال کر کھانے کے ساتھ کھایا جائے۔سلاد: کھیرا، ٹماٹر، بند گوبھی، بروکلی، گاجر، مولی، پیاز، لہس، پودینہ وغیرہ ہیں۔کچھ لوگ سیب اور کیلے کو بھی سلاد میں شامل کرتے ہیں۔ اکثر لوگ اس پر زیتون کا تیل بھی ڈالتے ہیں یا زیتون سلاد میں شامل کرتے ہیں۔ کچھ لوگ دہی بھی سلاد کے ساتھ شامل کرتے ہیں۔یہ ضروری ہے کہ تین وقت روٹی اور سالن کے ساتھ پانی اور سلاد بھی ہو۔
5۔ دن 4 بجے 5 عدد بڑے ، میٹھے، خوب سرخ، باہر اور اندر سے سرخ، معیاری آلو بخارہ کھا لئے جائیں۔ یہ انجیر اور سیب کی طرح خون(ریڈ سیل) بڑھاتے اور قبض دور کرتے ہیں۔ یہ وٹامن، معدنیات اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔
اگر آلوبخارا نہیں ملتا تو دن میں کسی وقت بھی دو گلاس آلو بخارہ اور املی کا شربت پینا ہے۔ایک ساتھ پی لیں یا ایک گلاس دوپہر کو اور ایک گلاس رات کو۔ صبح کو نہیں پینا۔ شربت گھر کا بنا ہو ، بازاری نہیں۔ اس میں آلوبخارہ کی مقدار املی سے ڈبل ہونی چاہئے۔ اس وقت پینا ہے، جب بھوک زیادہ لگی ہو۔ یوٹیوب سے بنانے کا طریقہ دو تین وڈیو سے دیکھ کر بنا لیں۔
6۔رات کے کھانے سے ایک گھنٹہ پہلے فرش تازہ کچی ناریل گری کا ایک بڑا ٹکرا کھانا ہے۔ وہ گری جو عام طور پر بازوروں میں بکتی ہے۔ایک مریض جس کو بالکل بھوک نہیں لگ رہی تھی اور بہت زیادہ بے چینی تھی تو اس نے گری کا استعمال شروع کیا تو اس کی بے چینی ختم ہوگی اور بھوک لگنی شروع ہوگئی۔
7۔صبح ناشتہ سے قبل سلفر 200، کلکیریا کارب 200 اور چیلیڈونیم 200 کا ایک قطرہ لیں۔10 دن بعد پھر تینوں ادویہ کا ایک ایک قطرہ لیں۔اس طرح ہر دس دن بعد تینوں کی ایک ایک خوراک لیں۔ٹوٹل 14خوراکیں۔ ان سے قبض ، معدہ کی گرمی، جلن، گیس، بھوک کی کمی، اور ہاضمہ کی کمزوری دو ہوجائے گی۔یہ تین ادویہ مین نے بہت زیادہ مریضوں پر آزمائی ہیں۔ 90% کو فائدہ ہی ہوا ہے۔یہ ادویہ صرف غدی عضلات امراض معدہ میں فائدہ مند ہیں۔ مریض کی بقیہ امراض اور میازم میں فائدہ نہیں دیتی۔
آپ اس طرح بھی کر سکتے ہیں کہ جب بھی شدید قبض اور پیٹ کی سختی ہو تو تینوں کی ایک ایک خوراک ناشتہ سے قبل لے لیں۔ یعنی ان تینوں کو صرف بوقت ضرورت استعمال کریں۔ یہ بہت ہی محتاط طریقہ کار ہے۔ میں خود ایسا ہی کرتا ہے۔ ابھی مریضوں کو بھی ایسا ہی بتاتا ہوں۔
8۔صبح سورج نکلنے سے پہلے 11منٹ اپنی پوری طاقت سے ٹریڈ مل پر یا سڑک پر دوڑنا ہے۔ ایکسرسائز سے قبل کوئی چیز کھانی پینی نہیں۔ اگر صبح جلدی نہ اٹھ سکیں تو ناشتہ سے پہلے پہلے یہ والی ایکسرسائز کر لیں۔ صبح کی تازہ ہوا ہاضمہ کو بہت بہتر کرتی ہے۔ ایکسرسائز سے خون کا دورانیہ تیز ہوتا ہے۔ اس سے تیزابیت ختم ہوتی اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ایکسرسائز سے دماغی اور جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ ایکسرسائز سے ڈپریشن کم ہوتی ہے۔ہر روز ایکسرسائز ایسے ہی ضروری ہے جیسے کھانا کھانا ضروری ہے۔ ہر کھانے کے بعد بھی 10 منٹ واک کیا کریں۔
اگر دوڑ نہیں سکتے تو هر روز ناشته سے قبل 4کلومیٹر واک کر لیا کریں۔
اگر یہ بھی نہ کر سکیں تو ہر روز ایک گھنٹہ رات کو جم جایا کریں۔
ان تینوں میں سے ایک کام کرنا لازمی ہے۔
9۔ اچھی صحت کے لئے اچھی نیند کا ہونا شرط ہے۔نیند کی حالت میں ہمارا جسم بالکل فارغ ہونے کی وجہ سے اپنی مرمت کرتا ہے اور غذا کو مکمل طور پر ہضم کر کے جسم کا جزء بنایا ہے۔ آپ ہر روز 8گھنٹے کی نیند پوری کریں۔ رات 10 بجے لازمی سو جایا کریں۔ صبح 5 بجے لازمی اٹھ جایا کریں۔ کمرے کا ٹمپریچر کم ہونا چاہئے۔ کمرے میں اندھیرا ہونا چاہئے۔ کمرہ خوشبودار ہو۔ کمرہ صاف ہو۔ کمرہ ہوا دار ہو۔
10۔ ڈپریشن فری رہیں۔ اپنے آپ کو کبھی بھی پریشان ، غمگین، اداس، افسردہ، اور دکھی نہ ہونے دیں۔ اپنے ذہن سے اپنی پریشانی پر قابو ڈالنا سیکھیں۔ جب بھی ڈپریشن ہو یا رونا آئے تو نیٹرم میور 200 کا ایک قطرہ لیں۔ ان شاء اللہ ڈپریشن ختم ہوگی۔ یہ دواء ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔یہ دواء ڈپریشن اور پریشانی کی یقینی علاج ہے۔لاتعداد لوگوں نے اس کو استعمال کر کے اپنے آپ کو ڈپریشن سے نکالا ہے۔
جب بھی پریشان ہوں سورت والضحی 40 مرتبہ پڑھ کر اللہ تعالی سے دعا کریں ، ان شاء اللہ ایک گھنٹہ تک ڈپریشن اور پریشانی ختم ہوجائے گی۔ یہ میرا ذاتی مجرب عمل ہے۔ کچھ مریضوں کو بھی بتایا ہے۔ سب کو فائدہ ہوا ہے۔
11۔ ہر روز صبح تازے پانی کے ساتھ نہایا کریں۔ اس سے صحت اچھی رہتی اور کھانا اچھی طرح ہضم ہوتا ہے۔
12۔ ہر روز صبح 10 بجے سے پہلے پہلے 10 منٹ دھوپ میں ضرور بیٹھیں۔ اس سے جسم کو وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے۔ ہ
13۔ ایک وقت میں ایک سے زیادہ روٹی نہ کھائیں۔ روٹی ہمیشہ سادی کھائیں۔ زیادہ نمک مرچ مصالہ سے پرہیز کریں۔ فیکٹری آئل اور گھی سے بھی پرہیز کریں۔ تلی ہوئی اشیاء اور میدہ کی بنی اشیاء سے بھی بالکل پرہیز کریں۔بیکری ایٹم سے بھی پرہیز کریں۔میرج ہال کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ بازاری کھانوں سے پرہیز کریں۔بوتل اور جوس سے پرہیز کریں۔آئسکریم سے پرہیز کریں۔بے وقت کھانے سے، لیٹ کھانا کھانے، زیادہ کھانا کھانے اور بار بار کھانے سے پرہیز کریں۔ہاں جو مشقت والا کام کرتے ہیں وہ ایک سے زیادہ روٹی کھاسکتے ہیں۔
14۔ دوپہر کو دو گلاس پانی میں ایک عدد لیمن ڈال کر پینے کی عادت بنائیں اور ساتھ ادرک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا کھایا کریں۔
یہ تین ماہ کا مکمل کورس ہے۔یہ14ہدایات پر مشتمل ہے۔ ان شاء اللہ تین ماہ میں آپ کا نظام انہضام بہت عمدہ ہوجائے گا۔ بھوک بہتر سے بہتر ہوجائے گی۔ معدہ کی خرابی سے پیدا شدہ تمام امراض ان شاء اللہ ، بالکل ٹھیک ہوجائیں گی۔ جیسا کہ ہائی بی پی، یورک ایسڈ، کولسٹرول، تیزابیت، ڈکار، پاؤں کے تلوں میں جلن، بھوک اور پیاس کی کمی وغیرہ۔ جب تین ماہ کا کورس مکمل ہوجائے تو تین سوراء میازم کی ادویہ کو بند کر دیں ، اور باقی ہدایات پر عمل کرتے ہیں، تو آپ کا ہاضمہ ہمیشہ اچھا رہے گا۔اگر سب کچھ چھوڑ کر نارمل غذاء پر آجائیں، تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔
الحمدللہ، یہ کورس میرا مجرب ہے۔ میں نے بے شمار مریضوں کو بتایا۔ اس سے ان کے ہاضمہ کا نظام بہت بہتر ہوا ہے۔اس کے سواء ان کو بے شمار فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ یہ نسخہ صرف ہوائی بات یا صرف لکھی ہوئی بات نہیں بلکہ میرا آزمائش شدہ نسخہ ہے۔ اکثر لوگوں کے نسخے صرف سنے سنائے یا لکھے لکھائے ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس کا تجربہ نہیں کیا ہوتا اور نہ ہی استعمال کیا ہوتا ہے، نہ استعمال کروایا ہوتا ہے۔ مگریہ میرا نسخہ ایسا بالکل نہیں ہے۔ یہ بنیادی طور پر 12باتوں پر مشتمل ہے۔سیب، اسپغول، انجیر، کھیرا، ناریل، اچھی نیند، ایکسرسائز، غسل،دھوپ، ڈپریشن فری،سوراء میازم کی تین مشہور ہومیوپیتھک ادویہ۔اس علاج میں تین ادویہ کا زیادہ اہم کردار ہے۔ میں نے یہ کورس بہت زیادہ مریضوں کو کروایا ہے۔ بہت فائدہ مند رہا ہے۔
الحمد للہ ، میں یہ 12 ہدایات پر مشتمل صابری نسخہ تمام تر کرانک مریضوں کو دیتا ہوں۔ اللہ تعالی بہت کرم وفضل کرتا ہے۔ ان کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
کچھ پرہیزیں:
1۔خالی پیٹ یا شدید بھوک کے وقت کوئی بھی گرم چیز نہ کھائیں۔ اس سے معدہ میں گرمی ہو کر بھوک کم ہوجائے گی۔
2۔چائے، کافی، سگریٹ اور قہوہ سے پرہیز رکھیں۔حتی الامکان کم سے کم استعمال کریں۔ گرین ٹی پی سکتے ہیں۔
3۔ پراٹھا نہ کھائیں۔ یہ جلد ہضم نہیں ہوتا۔اس سے ہاضمہ خراب ہوتا ہے۔سادہ روٹی کھائیں۔
4۔ہرقسم کے چاول، بوتل، جوس ، بیکری کی تمام اشیاء،تلی ہوئی اشیاء، برگر ، بسکٹ،شوارمہ اور پیزہ بند کریں۔قدرتی تمام اشیاء کھاسکتے ہیں، اور مصنوعی اشیاء سے پرہیز کریں۔
5۔زیادہ نمک، زیادہ مرچ، زیادہ مصالہ دار اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز رکھیں۔
6۔ بہت زیادہ کھانے کھانے سے بھی پرہیز رکھیں۔ تین وقت سے زیادہ کھانا نہ کھائیں اور ایک وقت میں دو سے زیادہ روٹیاں نہ کھائیں بلکہ اس سے بھی کم روٹیاں کھائیں، زیادہ بہتر ہے صبح دوپہر شام ایک ایک ایک روٹی کھائی جائے۔ جب میرج حال یا کسی فنگشن میں جانا ہو ، تو کھانا بالکل پیٹ بھر کر بے حساب نہ کھائیں، مناسب کھائیں ۔ شادی اور محافل پر اکثر لوگ بہت زیادہ کھا کر بیمار پڑتے ہیں، حتی کہ اس سے بواسیر اور فسچولہ بھی ہوجایا کرتا ہے۔ گندم کے آٹے اور میدہ کے نان سے بہتر ملٹی گرین آٹے کی روٹی بہت بہتر ہے۔ خاص کر شوگر کے مریضوں کے لئے۔یہ گندم کی روٹی کھانے کا رواج ختم ہونا چاہئے۔ عام حالات میں صحت مند لوگوں کے لئے ملٹی گرین آٹے کی روٹی بہتر ہے۔ یہ توانائی، وٹامن، معدنیات، پروٹین ، اورفائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔اس لئے یہ جسم کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ گندم کے آٹے میں یہ خوبیاں نہیں ہیں ، یہ صرف توانائی دیتا ہے، بقیہ غذائی جسمانی ضروری اجزاء اس میں بہت ہی کم ہیں۔ بڑے مارٹ سے مل جاتا ہے۔ زیادہ بہتر ہے کہ خود بنائیں۔
7۔ زیادہ باہر کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ گھر کا کھانا کھایا کریں۔ باہر کے کھانے میں صفائی کا خیال نہیں ہوتا۔ وہ پانی بھی صاف استعمال نہیں کرتے ۔وہ برتن بھی اچھی طرح نہیں دھوتے۔ ان کے کپڑے اور جگہ بھی گندی ہوتی ہے۔ وہ اکثر نمک مرچ مصالہ زیادہ ڈالتے ہیں۔ اکثر اوقات کچی سرخ مرچ ہوتی ہے۔ وہ گھی بھی زیادہ ڈالتے ہیں۔
8۔کوکنگ آئل اور گھی سے پرہیز کریں۔ دیسی گھی، زیتون کا تیل، گری کا تیل، یا سرسوں کا تیل کھانا بنانے کے لئے استعمال کریں۔
9۔ کھانا وقت پر کھائیں۔رات کا کھانا نماز مغرب کے بعد فورًا کھا لیں، نماز عشاء سے پہلے پہلے کھا لینا ہے۔ یہ رات کھا کھانا کھانے کا بہترین وقت ہے۔ دوپہر کا کھانا دن 1 بجے کھانا ہے۔ صبح کا کھانا صبح 7 بجے کھانا ہے۔ اگر رات کا کھانا رات 6بجے کھالیا جائے تو سب سے بہتر ہے۔
10۔دن میں پانی زیادہ پینا ہے۔ ہر دو گھنٹے کے بعد ایک گلاس پانی پینا ہے۔پانی کم پینے سے صحت کے بہت زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں، حتی کہ قبض بھی ہوسکتی ہے۔ صبح صبح نہار منہ گرم پانی پینے کی عادت ڈالیں۔صاف فلٹر والا پانی پیا کریں۔
11۔صبح ناشتہ کے بعد دو دیسی ابلے انڈے ایک گلاس دودھ کے ساتھ کھانے سے تمام دن جسم ایکٹو رہتا ہے۔اس سے تمام دن آپ کے جسم میں طاقت کا احساس ہوگا۔ یہ پروٹین کی وجہ سے ہوتا ہے۔
12۔ صبح شام سالن میں ایک ایک چمچ دیسی گھی یا زیتون کا تیل ڈال کر پینے سے لمبی زندگی اور اچھی صحت حاصل ہوتی ہے۔ دیسی گھی سے آپ کے جسم میں ہر قسم کی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ہوتی ہے۔
بشکریہ : ڈاکٹرماجد حسین