Wednesday, March 20, 2024

During Pregnancy - Hemorrhoid or Piles in women

During Pregnancy - Hemorrhoid or Piles in women 

Hemorrhoids, also known as piles, are a common condition that can occur during pregnancy due to increased pressure in the pelvic area and changes in blood flow. They are swollen veins in or around the anus and rectum and can cause discomfort, itching, and bleeding.




During pregnancy, the growing uterus exerts pressure on the pelvic veins and the inferior vena cava, a large vein on the right side of the body that receives blood from the lower limbs. This increased pressure can cause the veins in the rectal area to swell. Additionally, hormonal changes can lead to the relaxation of the vessel walls, exacerbating the development of hemorrhoids.

To manage hemorrhoids during pregnancy, it’s recommended to:

  • Maintain a high-fiber diet: Eating plenty of fruits, vegetables, and whole grains can help prevent constipation, reducing strain during bowel movements.
  • Stay hydrated: Drinking plenty of water is essential to soften stools and promote regular bowel movements.
  • Exercise regularly: With your doctor’s approval, engaging in regular physical activity can help prevent constipation and reduce pressure on the veins.
  • Avoid prolonged sitting or standing: Taking frequent breaks can help reduce pressure on the pelvic veins.
  • Use warm baths: Soaking in a warm bath without soap or bubble bath can help soothe the discomfort.

In terms of homeopathic remedies, several options are considered beneficial for treating hemorrhoids during pregnancy. Some of the top homeopathic medicines include:

  • Aesculus Hippocastanum: It is mostly used for painful, external, non-bleeding piles, this remedy can help when there is a sensation of small sticks in the rectum with sharp pains extending to the back. The potency 30c is recommended.
  • Nux Vomica: It is also very good medicine for the hemorrhoid during pregnancy. However it is suitable for hemorrhoids accompanied by constipation and a frequent, ineffective urge to pass stool.
  • Hamamelis: It is well know for relief in  bleeding piles and  from the rawness and soreness.

It’s important to consult with a healthcare provider before starting any new treatment, especially during pregnancy. A homeopathic practitioner can provide personalized recommendations based on the individual’s symptoms and overall health.

Remember, while homeopathic remedies can offer relief, lifestyle changes and self-care measures play a crucial role in managing hemorrhoids during pregnancy.

Dates Benefits - Ajwa Dates in Urdu part 2


Dates Benefits -  Ajwa Dates in Urdu part 2 

عجوہ کھجور کے فوائد اور ہومیو پیتھک استعمال 

گذشتہ سے پیوستہ - حصہ دوم 

سید انور فراز

 

 



مریض، مرض اور علاج میں قرآن سے ہدایات ضروری ہیں اور جو اشارے قرآن میں مل جائیں، Admitted Facts یعنی امر ہیں باقی اس پر غوروفکر، تجربہ تجزیہ، تحقیق تعدیل کی تحریک دی گئی۔


اس بات کی مزید وضاحت سورة الحجر میں یوں فرمائی گئی۔
واعبد ربک حتی یاتیک الیقین (الحجر99 )
اپنے رب کی عبادت اس اعتماد اور یقین کے ساتھ کرو کہ تمہیں اس پر پورا یقین ہو، یہ ایک اللہ کی اپنے عبد پر، شاہکار تخلیق پر کمال مہربانی ہے
دوسری جگہ پر اللہ تعالیٰ سورہ النحل میں شہد کے معاملے میں استعمال کا طریقہ اور مزید آگے تحقیق کرکے زیادہ سے زیادہ اس وحی کردہ مکھی (مگس، النحل،Bee ) کے اجزائ، لعاب سے فائدہ اٹھانے کے لیے اکسایا گیا ہے تاکہ انسانیت اس اللہ کے نادر ادویات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکے، دکھی انسانیت، بیمار انسان شفاءیاب ہوسکے۔
قرآن مجید میں سورة النحل میں فرمایا۔
واوحی ربک الی النحل ان اتخذی من الجبال بیوتاً ومن الشَّجر ومِمَّا یغر شونہ ثمہ کلیُ من کلِ الثمرات فاس


±لُکی سبل ربک ذللایخرجُ من بطُونھا شرابُ مختلف الوَنہُ فیہ شفاءللّناس ان فی ذَلک لایةً لقوم یتفکرون (النحل68-69 )
وہ پہاڑوں، درختوں کی بلندیوں اور چھپروں پر اپنا گھر بنائے پھر وہ ہر قسم کے پھلوں سے رزق حاصل کرے اور اپنے رب کے متعین کردہ راستہ پر چلے، ان کے پیٹوں سے مختلف رنگوں کی رطوبتیں نکلتی ہیں جن میں لوگوں کے لیے شفاءرکھی گئی ہے،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نشانیاں ہیں تاکہ لوگ ان پر غور و فکر کرکے فائدہ اٹھائیں

آیت کے خط کشیدہ حصہ پر غور فرمائی تو صورت حال واضح ہوجاتی ہے اور یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ اس میں بے شمار فائدہ اور ادویہ بنائی جاسکتی ہے۔
شہد: شہد کے معاملے میں رحمت العالمینﷺ کے فرمان کے مطابق شہد کی اہمیت کو اجاگر فرماتے ہوئے حضرت عبداللہ بن مسعودؓ روایت فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
علیکم باشفاءین العسل والقران (ابن ماجہ، مستدرک الحاکم)
تمہارے لیے شفاءکے دو مظہر ہیں، شہد اور قرآن
اب دیکھنا سمجھنا یہ ہے کہ الہامی ہدایات کے مطابق علاج کس طریقے سے اور کس طرح کیا جائے، حضور اکرم ﷺ کی یہ ایک واضح ہدایت ہے، حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
اذا اصیب الدواءالداءبرءباذن اللہ (احمد۔مسلم)
جس دوائی کے اثرات بیماری کی نوعیت کے مطابق مرتب ہوں تو اللہ کے حکم سے شفاءہوجاتی ہے“۔
اس سے صاف ظاہر ہے کہ انیاءعلیہم السلام کا طریقہ یہی علاج بالضد نہیں بلکہ علاج بالموافق یا بالمثل ہے، یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ ہانمین موجود ہومیو پیتھی والا علاج بالمثل نہیں بلکہ اس کی عمدہ ، اعلیٰ اور افضل طریقہ ہے، ہومیو پیتھک پوٹنسی والا طریقہ پورا قابل عمل نہیں ہے اس سے جو ڈیسی مل (Desimal) یا سینٹی مل (Centemal) طریقہ رکھا گیا ہے وہ قیاسی ہے، عملی طور پر صرف طریقے کی حد تک تحلیل و تقلیل کی تصدیق ہوتی ہے، مروج ہوجانے سے نیا طریقہ نکالنے اور اپنانے سے کوئی فائدہ نہیں ہے،ا سی طریقے سے ہی دوائی کو محفوظ، بے ضرر بنانے کا عمل فی الحال ممکن ہے۔


فرمان رسول مقبولﷺ سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ ادویہ کے اثرات بیماری کے مطابق یا موافق مرتب ہوں تو شفاءہوجاتی ہے، بیماری کے نام سے نہیں علامات کے ذریعے سے ہوگا اور وہ بھی انسانی جسم کا علامتی نقشہ یا مجموعہ علامات دوائی کی علاماتی نقشہ یا مجموعے کے مطابق یا موافق ہوگا، تب شفاءہوگی اور یہی ہومیو پیتھک پروونگ کا اصول ہے، علاماتی تجزیاتی، تجرباتی نقشہ ہے اس لیے میں یہی طریقہ انبیاءﷺ کا طریقہ علاج سمجھتا ہوں اور یہی طریقہ ہی بیمار انسان پر بے ضرر دوائی کے عمل کا نتیجہ ہوگا اور یہاں پر یہ بات قابل غور ہے کہ پوٹینسی سے دوائی کی مادیت ختم اور بے ضرر شفائی خواص موجود رہتے ہیں، یا باقی رہ جاتے ہیں، فی الحال یہی ہانیمن کا پروونگز کا طریقہ اور پوٹینسی، جاری رہنا چاہیے جب تک اللہ تعالیٰ کسی بھی مومن ہومیو پیتھک ڈاکٹر ریسچر کو آزمائش پرونگز کا طریقہ القا کردے یا وہ دریافت کرلے، اس ضمن میں میرے ذہن میں چند تجاویز ہیں جن پر عملی تجربہ کر رہا ہوں، ان شاءاللہ ذوالجلال کی مدد سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کروں گا، نئی تصنیف جو اس طریقہ کو سائنٹیفک کردے، منشاءالٰہی کے مطابق دریافت کا نتیجہ ہوگی میں اسے مدد الٰہی سے کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، یہاں یہ بات بھی واضح کردینا ضروری سمجھنا ہوں کہ رحمت عالم ﷺ کے واضح فرمودات اور احکام سے علاج بالضد منشاءالٰہی کے موافق نہیں اس سلسلے میں چند احادیث پیش کرتا ہوں۔
طارق بن سویدؓ الحضرمی اور دوسرے اطباءنے علاج کے لیے انگور کی شراب کے بارے میں دریافت کیا تو نبیﷺ نے فرمایا:
لاشفاءفی الحرام
حرام چیزوں میں شفاءنہیں ہوتی
حرام جانوروں کے گوشت، خون، شراب، منشیات اور زہریلی ادویہ میں شفاءنہیں ہے۔
ان اللہ تعالیٰ خلق الداءوالدوآءفتداو و ولا تنداو وبحرام (طبرانی)
اللہ تعالیٰ نے بیماریاں نازل فرماتے ہوئے ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے، البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جائے۔
حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں۔
نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن الدوآءالخبیث (نسائی)
رسول اللہ ﷺ نے برے اثرات والی دواوں سے منع کیا ہے“۔
یہ ایک سیدھی سی بات ہے کہ جو بھی علاج کرے گا وہ شفاءکی نیت ہی سے کرے گا لیکن اس باب میں بہت سی ادویہ ایسی ہیں جن کے ذیلی سائیڈ افیکٹس اور ناخوش گوار اثرات ہوتے ہیں۔
حضور ﷺ کے ان فرمودات کے بعد Toxix دوائیوں اور زہریلی دواوں سے شفاءنہ ملے گی، کیا کوئی شبہ باقی رہ جاتا ہے؟ وقتی طور پر ضرور کوئی فائدہ ہوجاتا ہے لیکن مابعد اس کے اثرات صحت کی تباہی کا باعث بنتے ہیں، مرض بڑھ جاتا ہے، تکلیف زیادہ ہوجاتی ہے ، کیا علاج بالموافق کے حق میں یہ واضح اور غیر مبہم دلیل نہیں ہے؟

جاری ہے


 پہلا حصہ یہاں ملاحظہ فرمائیں

تیسرا حصہ یہاں ملاحظہ فرمائیں


 یہ تحریر سید انور فراز صاحب کی ویب سائٹ مسیحا ڈاٹ کام سے لی گئی ہے اور رفاہ عامہ کیلئے شائع کی جارہی ہے   ۔ سید انور فراز 21 سال تک  جاسوسی ڈائجسٹ کے مدیر رہے ہیں۔ ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔

AJWA dates Benefits in Urdu Part 1

 

 AJWA dates Benefits  in Urdu Part 1

عجوا کھجور کے بے شمار فوائد اور ہومیو پیتھک طریق استعمال

سید انور فراز




ہومیو پیتھی بلاشبہ دنیا بھر میں رائج تمام طریق علاج میں منفرد ہے،اس کے بانی ڈاکٹر سیموئل ہنی من سے لے کر آج تک اس نے جتنی ترقی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، ترقی کا یہ سفر تاحال جاری ہے،آج بھی دنیا کے ہر کونے میں ایسے ماہرین ہومیو پیتھی موجود ہیں جو اس کی ترویج اور ترقی میں مصروف ہیں، روز بہ روز نت نئی ادویات میں اضافہ ہورہا ہے،انسانی صحت و سلامتی کے حوالے سے ٹھوس بنیادوں پر تحقیق و تجربات جاری ہیں،ہمارا ملک پاکستان بھی ہومیو پیتھی کی اس خدمت میں کسی سے پیچھے نہیں ہے، آج کی نشست میں ہم اپنے ملک کے ایک نامور ہومیو پیتھ ڈاکٹر خورشید محمد ملک (ایم ڈی ہومیو جرمنی)کی کتاب ”نادر ہومیوپیتھک“ سے ان کے ذاتی تجربات و تجزیات پیش کریں گے،ڈاکٹر صاحب کا تعلق راجن پور سے ہے اور انھوں نے راجن پور میں رہتے ہوئے ہی تجربات اور تحقیق کا کام کیا ہے،ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے انھوں نے سب سے پہلے قرآن کریم میں موجود اشیا ءکو اہمیت دی اور سب سے پہلے ایسی تمام اشیا کو اپنے تجربات اور تحقیق کا مرکز بنایا،وہ لکھتے ہیں ۔

بیماری کیا ہے؟ انسانی جسم کی صحت مند حالت کی بدلی ہوئی صورت کا نام بیماری ہے، اس کے ذرائع مختلف ہوسکتے ہیں، خالق ذوالجلال نے انسان (اشرف المخلوقات) اپنی اس تخلیقی کو بے مثال شاہکار قرار دیتا ہے، باقی تمام کائنات کی مخلوق کو اس کے آگے سرنگوں ہونے کا حکم دیا ، یہ تخلیق ایک بہت پیچیدہ خود کار  زندہ مشین ہے اور اس میں کئی عمل اور اجزاءانسانی عقل کی دریافت اور سمجھ سے باہر ہیں، خاص طور پر روح امر ربی”نفس“ پر جو ہمیشہ زندہ رہنے والی ہے اور اس مشین کی زندگی کا باعث ہے، روح کے سوا دیگر عوامل بھی اسے زندہ اور صحت مند رکھنے کے لیے موجود ہیں۔

بیماری اسی خود کار زندہ مشین کے کسی حصے یا کل کی کارکردگی میں تبدیلی کا نام ہے،چوں کہ اللہ کے خاص اذن سے ، ارادے سے (کن فیکون سے) یہ مشینی انسان دو موتوں اور زندگیوں کے  سے گزرے گا، اس کی تخلیق ایک خاص تقویم سے متعلق ہے، بندھی ہوئی اس لیے اس کی روحانی اور جسمانی تقویمی صحت کے بارے میں بھی خالق کائنات نے اصول وضع کردئیے ہیں اور ان میں بھی اپنے غائب غیر محسوس کارندوں (فرشتوں جن لہروں معلوم نامعلوم کشش عمل در عمل لہروں کرنوں کے ذریعے شکست و ریخت، تخلیقی عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

بیماری: علاج کے عمل کی گتھی بھی اسی کے فرمان، اسی کتاب (دین، زندگی گزارنے کا طریقہ) اور اس کے بھیجے ہوئے پیغمبرﷺ سے سلجھائی جاسکے گی اور سلجھائی جاسکتی ہے،بیماری کے بارے میں حضرت ابی رمثہؓ سے روایت ہے۔(مسند احمد)
حضور ﷺ نے فرمایا:
اللہ الطبیب“ طبیب خود اللہ کی ذات ہے۔
انت الرفیق واللہ الطبیب، مریض کو اطمینان تم دلاو طبیب خود اللہ ہے۔

حضرت ابی سعید ؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ”ان اللہ تعالیٰ لم نیزل دآئً الا انزل لہ دوآئً علمہُ من علمہُ وجھلہُ الا السّام وھوَ الموت (ابو داود)

اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نہیں اتاری جس کے ساتھ اس کی شفاءبھی اتاری نہ گئی ہو، یہ بات جس نے سمجھ لی وہ جان گیا اور جس نے نہ سمجھی وہ جاہل رہا لیکن ایک بیماری یعنی موت کی دوا نہیں ہے
اسی طرح دوسری جگہ پر رحمت عالمﷺ نے مزید تاکید کے ساتھ اس امر میں ہدایت فرمائی کہ دنیا میں کوئی مرض لا علاج نہیں البتہ دوائی کی تلاش جاری رکھنی چاہیے اور علاج بھی ۔
فرمان ہے۔
حضرت ام الدرداؓ بیان فرماتی ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا۔
ان اللہ تعالی خلق الدآ ءوالدوآءفتداو واولاتتداو وبحرام

اللہ تعالیٰ نے بیماریاں نازل فرماتے ہوئے ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے ،البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جائے۔
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

الدوآءمن القدر وقد ینفع باذن اللہ تعالیٰ (ابو نعیم۔ طبرانی)
علاج انسان کے مقدر کا حصہ ہے اور اس سے اللہ تعالیٰ کے حکم کے بعد فائدہ ہوتاہے “۔
تو یہ سب کچھ ظاہر کرنے کے لیے لکھا گیا کہ علاج کرنا ضروری ٹھہرا اور اس کے لیے واضح ہدایات انبیاءالسلام سے جاری ہوئیں اور علاج بھی کیا۔
خود اللہ تعالیٰ نے الہام کے ذریعے یعنی توریت،اناجیل اور آخر کار القرآن میں باقاعدہ فرمان جاری کیے، مزید برآں یہ کہ بیماری، دوائی اور علاج کے لیے تحقیق اور تجربات پر غوروفکر کرنے کا حکم دیا، شفاءحاصل کرنے کے لیے اللہ سے امداد اور ہدایت ضروری ہے اور خالق مطلق جو انسانی جیسی شاہکار تخلیق کی راہنمائی” زندگی کے ہر میدان ہر شعبہ میں فرمائی“ اس طرح جسمانی مرض کے لیے بھی اسے اپنے عقل پر صرف محدود سوچ پر نہیں چھوڑ دیا بلکہ آفاقی سوچ عطا فرمادی، فرمان الٰہی ہے اور قرآن مجید اپنے لیے خود فرماتا ہے۔۔
قل ھوا لّذین اٰمنو اھدًی وَّ شفائ۔ حم سجدہ 44.
یہ ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہدایت اور شفاءکا سرچشمہ ہے۔
وتنزل من القران ماھو شفاءورحمتہ للمومنین (بنی سرائیل 82 )

قرآن کے ذریعے ہم نے شفاءاور رحمت کو نازل فرمایا، مومنوں کے لیے“۔دوسری جگہ پر فرمان الٰہی کچھ اس طرح سے ہے کہ علاج کے معاملے میں خالق کائنات نے انسانی خود کار مشین کا بھی خالق ہے با صحت چلتے رکھنے کا بھی اپنا ذمہ لیا ہے، البتہ اس کا فرمان ہے کہ عبادت کرو عبادت صرف ”چند وظیفوں یا حرکات کا نام نہیں ہے بلکہ قرآن اور اللہ کی مرضی کے مطابق اس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ہر معاملے میں اللہ کے فرمانوں کی پیروی کی جائے کیوں کہ وہی مستقل سچائیاں ہیں۔

جاری ہے

حصہ دوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

حصہ سوم یہاں ملاحظہ فرمائیں

: نوٹ  

آج سے ہم سید انور فراز کی کچھ تحاریر رفاہ عامہ کے لئے اپنے پیج پر  شائع کرنا شروع کر رہے ہیں ۔ جو کہ ان کی سائٹ مسیحا ڈاٹ کام سے لی گئی ہیں ۔ سید انور فراز 21 سال تک  جاسوسی ڈائجسٹ کے مدیر رہے ہیں۔ ان کی کئی کتب شائع ہو چکی ہیں۔